ہٹلر زندہ ہے
آگر آپ آجکل کے حالات کو باریکی سے دیکھیں تو آپ کو ماضی سے ان کی مماثلت ضرور نظر آۓ گی
آج جسں طرح عوام کی کھلی آنکھوں پر ایک ان دیکھا کپڑا باندھ دیا گیا ہے اور سرگوشیوں سے ان کی سوچوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور ایک مخصوص آواز کی مدد سے اپنی مرضی کی سمت میں ان کو دھکیلا جا رہا ہے یقینا یہ ہمیں ماضی کے اس سانحہ کی یاد دلاتا ہے جو کہ ہٹلر نے اپنی قوم کے ساتھ کیا
آج اسی نازی سوچ میں کچھ جدت لا کر اور کچھ حیران کن تبدیلیوں کے ساتھ ہماری قوم پر مسلط کیا جا رہا ہے ملکی سیاست میں بہت زیادہ اتار چڑھاو بھی دیکھے عوامی رؤیوں میں بہت شدت بھی لیکن پاکستانی پاسپورٹ جلاۓ جانے کے واقعے نے دل کو انتہائ اذیت پہنچائ
جس پاکستان کے حصول کے لیے ہمارے آباوآجداد نے بہت عظیم قربانیاں دیں ہیں ہم اسی پاکستان میں شخصیت پرستی کے نشے میں اندھے ہو کر ملکی پاسپورٹ جلا کر اغیار کے عزائم کو تقویت تو نہیں دے رہے
عمران خان کو بھی چاہیے کہ عوام کو ترسیلات زر بھیجنے سے روک کر پاکستانی پاسپورٹ جلانے کی ترغیب دے کر بلوں کو جلا کر فوج اور عدلیہ کے خلاف اکسا کر جھوٹ در جھوٹ بول کر عوام کو ورغلا کر اور اداروں کے درمیان تقسیم کی بھونڈی کوشش کر کی وہ پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں مدینہ کی ریاست بنا رہے ہیں یا
یہودی بیانیہ اور سوچ کو تقویت دے رہے
اور قوم جس برق رفتاری کے ساتھ تقسیم اور گراوٹ کی طرف بڑھ رہی ہے یہاں ہمارے استادوں، دانشوروں، شاعروں، مفکروں اور اداروں کو ابھی سے اس کا تدارک کرنا چاہیے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں